Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر اک ذرّے میں پوشیدہ کئی عالم سمجھتا ہے

ساجد وارثی

ہر اک ذرّے میں پوشیدہ کئی عالم سمجھتا ہے

ساجد وارثی

MORE BYساجد وارثی

    ہر اک ذرّے میں پوشیدہ کئی عالم سمجھتا ہے

    اسے ڈر ہے تو بس اس کا کہ اب بھی کم سمجھتا ہے

    مرا ہمدرد بھی میرا کہاں اب غم سمجھتا ہے

    جسے زیادہ سمجھنا چاہئے وہ کم سمجھتا ہے

    نہ جانے کون سی خوشیوں نے اس کی سوچ بدلی ہے

    کہیں بجتی ہے شہنائی تو وہ ماتم سمجھتا ہے

    میں اس کے ہر ستم پر مسکراتا ہوں تبھی شاید

    وہ جب بھی زخم دیتا ہے اسے مرہم سمجھتا ہوں

    وہ اک دم چیخ پڑتا ہے نصیحت جب بھی کرتا ہوں

    مر ابچہ مرے لفظوں کو جیسے بم سمجھتا ہے

    کبھی گرنے نہیں دیتا مصیبت چاہے کیسی ہو

    وہ ماں کے آنسوؤں کو آج بھی زمزم سمجھتا ہے

    وہی اک شخص ہے ایسا اسی کا نام ساجدؔ ہے

    وہ اپنے دشمنوں کو آج بھی ہمدم سمجھتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 151)
    • Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
    • مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے