عاجزی کے واسطے انکساری کے لئے
خاک سے تخلیق انساں خاکساری کے لیے
دل جو ہے نا یہ تو بس ہے دلبری کے واسطے
جان ہے انسان کی یہ جاں نثاری کے لیے
وصل میں آنکھوں سے پورا شوق نظارہ کرو
یہ ہی آنکھیں ہجر میں ہیں اشک باری کے لیے
بلبلے کی مثل ہے جیتے ہیں جو ہم زندگی
بعد مردن زندگی ہے پائیداری کے لیے
ہم گنہ گاروں کو کافی ہے ردا اے پنجتن
پنجتن کی وہ ردا ہے پردا داری کے لیے
قبر میں جاتی ہے امت مصطفیٰؐ کو دیکھنے
اب کے بیٹھا ہوں میں طہٰؔ اپنی باری کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.