Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ مجھ کو یاد رکھے دسترس سے باہر ہے

تنویر واحدی

وہ مجھ کو یاد رکھے دسترس سے باہر ہے

تنویر واحدی

MORE BYتنویر واحدی

    وہ مجھ کو یاد رکھے دسترس سے باہر ہے

    میں اس کو بھول سکوں میرے بس سے باہر ہے

    اسیر پوری طرح سے نہ کرسکا صیاد

    قفس میں جسم سے ہے اور دل قفس سے باہر ہے

    تلاشِ یار میں برسوں رہا تھا جو پہلے

    تلاشِ رزق میں وہ دس برس سے باہر ہے

    اسیرِ حرص و ہوا یوں تو سیکڑوں ہی ملے

    مگر وہ شخص تو دامِ ہوس سے باہر ہے

    وہ اک صدا سرِ منزل سمجھ میں آئے گی

    وہ اک صدا جو صدائے جرس سے باہر ہے

    قیام اس کا ہے ہر ایک کی رگِ جاں میں

    قریب تر ہے مگر دسترس سے باہر ہے

    جو مل سکو کبھی تنویرؔ واحدی سے ملو

    سنا ہے اب کہ وہ اپنے بھی بس سے باہر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے