تمام عالم میں ہم نے دیکھا اسی کا جلوہ چمک رہا ہے
تمام عالم میں ہم نے دیکھا اسی کا جلوہ چمک رہا ہے
یہ اس کی قدرت کا ہے تماشہ صدف میں گوہر دمک رہا ہے
کہیں ہے نسریں کہیں ہے وہ گل کہیں ہے لالہ کہیں ہے سنبل
خود اپنی حمد و ثنا میں اے دل وہ بن کے غنچہ چٹک رہا ہے
فضائے باغِ جناں میں جاکر جو بن کے بادِ صبا چلا وہ
تو ا س کی نکہت سے گل چمن میں ختن میں آہو بھٹک رہا ہے
اٹھا کے غفلت کا دل سے پردہ جو لوثِ دنیا کو ہم نے چھوڑا
تو چشمِ باطن سے اس کو دیکھا ہرا یک صورت چمک رہا ہے
کہیں ہے عاشق کہیں ہے دلبر کرشمہ لاکھوں ہمیں نے دیکھا
ہمارے دل میں مکاں بنا کر برنگِ بلبل چہک رہا ہے
نہ کعبہ میں ہے نہ دیر میں ہے نہ ہے حرم میں نہ بت کدے میں
تو دیکھ اس کو وہ ہے تجھی میں سہا عبث ہی بھٹک رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.