Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمام عالم میں ہم نے دیکھا اسی کا جلوہ چمک رہا ہے

تصدق علی اسد

تمام عالم میں ہم نے دیکھا اسی کا جلوہ چمک رہا ہے

تصدق علی اسد

MORE BYتصدق علی اسد

    تمام عالم میں ہم نے دیکھا اسی کا جلوہ چمک رہا ہے

    یہ اس کی قدرت کا ہے تماشہ صدف میں گوہر دمک رہا ہے

    کہیں ہے نسریں کہیں ہے وہ گل کہیں ہے لالہ کہیں ہے سنبل

    خود اپنی حمد و ثنا میں اے دل وہ بن کے غنچہ چٹک رہا ہے

    فضائے باغِ جناں میں جاکر جو بن کے بادِ صبا چلا وہ

    تو ا س کی نکہت سے گل چمن میں ختن میں آہو بھٹک رہا ہے

    اٹھا کے غفلت کا دل سے پردہ جو لوثِ دنیا کو ہم نے چھوڑا

    تو چشمِ باطن سے اس کو دیکھا ہرا یک صورت چمک رہا ہے

    کہیں ہے عاشق کہیں ہے دلبر کرشمہ لاکھوں ہمیں نے دیکھا

    ہمارے دل میں مکاں بنا کر برنگِ بلبل چہک رہا ہے

    نہ کعبہ میں ہے نہ دیر میں ہے نہ ہے حرم میں نہ بت کدے میں

    تو دیکھ اس کو وہ ہے تجھی میں سہا عبث ہی بھٹک رہا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے