Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تیرے کوچہ سے نہ یہ شیفتگاں جاتے ہیں

میر محمد بیدار

تیرے کوچہ سے نہ یہ شیفتگاں جاتے ہیں

میر محمد بیدار

تیرے کوچہ سے نہ یہ شیفتگاں جاتے ہیں

جھوٹ کہتے ہیں کہ جاتے ہیں کہاں جاتے ہیں

آمد و رفت نہ پوچھ اپنی گلی کی ہم سے

آتے ہیں ہنستے ہوئے کرتے فغاں جاتے ہیں

کعبہ و دیر میں دیکھے ہیں اسی کا جلوہ

کفر و اسلام میں کب دیدہ وراں جاتے ہیں

نہیں مقدور کہ پہنچے کوئی اس تک پر ہم

جوں نگہ دیدۂ مردم سے نہاں جاتے ہیں

گر ہے دیدار طلب صاف کر اپنے دل کو

روبرو اس کے تو آئینہ دلاں جاتے ہیں

جذب تیرا ہی اگر کھینچے تو پہنچیں ورنہ

تجھ کو سنتے ہیں پرے واں سے جہاں جاتے ہیں

آہ کرتا ہے خراش ان کا دلوں میں نالہ

کون یہ قافلہ میں نالہ زناں جاتے ہیں

جی میں ہے کہئے غزل اور مقابل اس کے

گہر اس بحر میں مضموں کے رواں جاتے ہیں

تجھ کو بیدارؔ رکھا پیچھے گراں باری نے

راہ رو جو ہیں سبک سار دواں جاتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : دیوان بیدار مرتبہ: محمد حسین محوی (Pg. 65)
  • Author : میر محمد بیدارؔ
  • مطبع : شاہی پریس ٹزلیپکین، مدراس (1935)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے