Font by Mehr Nastaliq Web

تھی یگانہ وہ نظر بیگانہ بن کر رہ گئی

بہزاد لکھنوی

تھی یگانہ وہ نظر بیگانہ بن کر رہ گئی

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    تھی یگانہ وہ نظر بیگانہ بن کر رہ گئی

    زندگی افسانہ در افسانہ بن کر رہ گئی

    قہقہوں سے کب میرا ٹوٹا ہوا دل جڑ سکا

    بے بسی پھر زینت کاشانہ بن کر رہ گئی

    عام ہوتا کس طرح راز نہان میکدہ

    تشنگی رہن حد مے خانہ بن کر رہ گئی

    اے ہجوم نا مرادی اے وفور بے خودی

    مستی دل آخرش ویرانہ بن کر رہ گئی

    دل میں تو نے کی تو اپنی ہوہ فرمائی مگر

    یہ تجلی بھی چراغ خانہ بن کر رہ گئی

    اب تیری آنکھوں میں بھی آنسو نظر آنے لگی

    تیری دنیا بھی میرا غم خانہ بن کر رہ گئی

    یا الٰہی کون آیا ہے نقاب الٹے ہوئے

    شمع محفل آج کیوں پروانہ بن کر رہ گئی

    کیا مزہ دینے لگا اس کو سجود سنگ در

    کیوں جبین وقف بت بت خانہ بن کر رہ گئی

    عاشقی کی کشمکش بہزادؔ ایسی چیز ہے

    زندگی ٹوٹا ہوا پیمانہ بن کر رہ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے