پاتا ہوں منفصل جو کسی فتنہ گر کو میں
پاتا ہوں منفصل جو کسی فتنہ گر کو میں
دیتا ہوں بد دعائیں دعا کے اثر کو میں
رازدرونِ پردہ ہے جوشِ جنونِ عشق
خوش ہو رہا ہوں دیکھ کے دیوار و در کو میں
گو شہ نشینیوں میں بسر ہو رہی ہے عمر
طے کر رہا ہوں بیٹھ کے گھر میں سفر کو میں
مجھ کو جنونِ عشق نے عاقل بنا دیا
پہچاننے لگا ہوں تمہاری نظر کو میں
مجھ کو خرد کی راہ بتاتا ہے عشق میں
پاتا ہوں مبتلائے جنوں چارہ گر کو میں
پاتا ہوں فیض مرشدِ کامل سے اے طفیلؔ
خلوت کو انجمن میں وطن میں سفر کو میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 210)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.