Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق جب مذہب ہوا پھر کفر کیا اسلام کیا

نا معلوم

عشق جب مذہب ہوا پھر کفر کیا اسلام کیا

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    عشق جب مذہب ہوا پھر کفر کیا اسلام کیا

    جب دل گیا ہاتھ سے پھر چین کیا آرام کیا

    دین و مذہب چھوڑ کر کی بت پرستی اختیار

    بت کا جب بندہ ہوا پھر اب خدا سے کام کیا

    جب ملا حاضر خدا غائب خدا سے کیا غرض

    ساجد و مسجود حاضر نامہ کیا پیغام کیا

    عمر ساری ہوگئی صرفِ یجوز ولا یجوز

    تھا مقید دین مذہب امر اور احکام کیا

    عشق پرستی جانتا تھا یہ دل ناداں جبھی

    حق سے غافل تھا محض اسلام کا تھا نام کیا

    بر درِ میخانہ پہنچا پی کے ایک جامِ مدام

    مست ایسا ہوگیا وہاں عقل کا ہے نام کیا

    مست لا یعقل ہے حافظ بر در پیرِ مغاں

    ناظرِ حق ہر زماں ہے صبح کیا شام کیا

    یہ ہوا منظور اُس کو ساجد سب خلق ہو

    ہر کوئی آوے یہاں پھر خاص کیا اور عام کیا

    اس لیے میخانہ ہی برپا کیا با زرق و برق

    جس میں سب بادہ صراحی شیشہ کیا اور جام کیا

    وہ شرابِ صابری جو تیز تند و سرخرو

    ایک جرعہ جو کہ پیوے عرش سے پھر کام کیا

    میکدہ میں پی کے مے پھر ساجد بت ہوا

    قادری الصابری ہے عاشقِ گلفام کیا

    آہنی جو بند تھی سب کھل گئی وہ فضل سے

    قید سب جاتی رہی آغاز کیا انجام کیا

    نیک و بد اور خیر و شر جھگڑے جو ہیں عالم میں یار

    ایک دم میں اڑ گیے وہ کفر اور اسلام کیا

    کھل رہا ہے فضل کا دروازہ اب تو حافظا

    فضلِ رحمت ایسی برسی کفر کیا اسلام کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے