Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اب جان چلی یا شاہِ عرب ترے ہجر میں آہ و بکا کرتے

نا معلوم

اب جان چلی یا شاہِ عرب ترے ہجر میں آہ و بکا کرتے

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    اب جان چلی یا شاہِ عرب ترے ہجر میں آہ و بکا کرتے

    موہے آج تلک درش نہ دیو کٹی عمر تمام دعا کرتے

    توری پیت کی ریت بری ہے پیا مجھے تو نے کبھی نہ پوچھ لیا

    نہ میں ہجر میں مرتا خدا کی قسم میرے درد کی تم جو دوا کرتے

    میرے بھاگ میں رونا تھا آٹھ پہر تو خدا سے دعا ہے یہ شام سحر

    کبھی ہوتا مدینہ میں اپنا گذر وہیں نالوں سے حشر بپا کرتے

    سن لیتا مری وہ شام سندر مری باتوں میں ہوتا جو کچھ بھی اثر

    تو نہ ہند کی گلیوں میں شام و سحر یوں ذلیل و خراب پھرا کرتے

    اک بار اگر وہ شاہِ امم ہمیں در پہ بلاتے خدا کی قسم

    کبھی ہند میں لوٹ کے آتے نہ ہم وہیں چین سے ہم تو رہا کرتے

    کر اتنا کرم اے باد صبا یثرب کی طرف دے مجھ کو اڑا

    مجھے ہجرے نبی نے ضعیف کیا نہیں پاؤں بھی اب تو کہا کرتے

    اے زاہدو پہونچو تم جو وہاں میری سمت سے کیجیو اتنا بیاں

    کیا اس کا سبب ہے شاہِ زماں نہیں مجھ پر جو لطف ذرا کرتے

    یہی دل میں ہوس تھی خدا کی قسم قیومؔ مدینہ میں جاتے جو ہم

    اک جانِ ضعیف ہے باقی رہی اسے اپنے نبی پہ فدا کرتے

    مأخذ :
    • کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 3)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے