آنکھوں میں وہ رہتے ہیں وہی دل میں مکیں ہیں
آنکھوں میں وہ رہتے ہیں وہی دل میں مکیں ہیں
اور خود یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پردہ نشیں ہیں
ہے حسنِ مجازی میں حقیقت کا تماشا
جلوہ ہے تیرا سب میں عیاں جتنے حسیں ہیں
ہیں سب سے جدا سب سے ملے واہ رے شوخی
یہ وصف انہیں میں ہے کہ ہیں اور نہیں ہیں
یہ حسنِ جہاں تاب کسی کا نہیں دیکھا
یوں کہنے کو دنیا میں ہزاروں ہی حسیں ہیں
گو خود تو وہ کہتے ہیں کہ ہم پاس ہیں سب کے
پر غور سے دیکھو تو کہیں تھے نہ کہیں ہیں
ڈھونڈیں تو کہاں ڈھونڈیں انہیں طالبِ دیدار
ظاہر میں کہیں رہتے ہیں باطن میں کہیں ہیں
ممتازؔ نے دنیا میں کوئی تم سا نہ دیکھا
یوں کہنے کو دنیا میں ہزاروں ہی حسیں ہیں
- کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 10)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.