Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

در پر شہا کھڑا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

نا معلوم

در پر شہا کھڑا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    در پر شہا کھڑا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    رو رو کے کہہ رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    مولا میری خبر لو آقا میری خبر لو

    فرقت سے مر رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    دوری نے مجھ کو مارا لے لو خبر خدارا

    صدمے یہ سہہ رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    دم ہے لبوں پہ میرا فرقت نے آکے گھیرا

    مرمر کے میں جیا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    منجدھار میں ہے کشتی اب پار ہو یہ جلدی

    عصیاں میں پھنس رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    شاہِ رسل تمہیں ہو فخرِ امم تمہیں ہو

    چوکھٹ کا میں گدا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    صابر مرے کہاں مرشد مرے کہاں ہو

    صوفی ترا بنا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    بس اب کہیں بلالو متوالا تم بنا لو

    سودائی تک ہوا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    فانی سمجھ رہا تھا منصور کہہ رہا تھا

    اب دار پر چڑھا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    حامی مرے تمہیں ہو مونس مرے تمہیں ہو

    کیوں کر نہ میں فدا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    جوہرؔ بہت ہے مضطر کیجئے کرم اب اس پر

    قدموں میں آگرا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو

    مأخذ :
    • کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 12)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے