در پر شہا کھڑا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
در پر شہا کھڑا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
رو رو کے کہہ رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
مولا میری خبر لو آقا میری خبر لو
فرقت سے مر رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
دوری نے مجھ کو مارا لے لو خبر خدارا
صدمے یہ سہہ رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
دم ہے لبوں پہ میرا فرقت نے آکے گھیرا
مرمر کے میں جیا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
منجدھار میں ہے کشتی اب پار ہو یہ جلدی
عصیاں میں پھنس رہا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
شاہِ رسل تمہیں ہو فخرِ امم تمہیں ہو
چوکھٹ کا میں گدا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
صابر مرے کہاں مرشد مرے کہاں ہو
صوفی ترا بنا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
بس اب کہیں بلالو متوالا تم بنا لو
سودائی تک ہوا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
فانی سمجھ رہا تھا منصور کہہ رہا تھا
اب دار پر چڑھا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
حامی مرے تمہیں ہو مونس مرے تمہیں ہو
کیوں کر نہ میں فدا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
جوہرؔ بہت ہے مضطر کیجئے کرم اب اس پر
قدموں میں آگرا ہوں چاہے بولو یا نہ بولو
- کتاب : Majmua-e-Qawwali, Part 4 (Pg. 12)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.