Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ کیسے بال ہیں بکھرے یہ صورت کیوں بنی غم کی

نا معلوم

یہ کیسے بال ہیں بکھرے یہ صورت کیوں بنی غم کی

نا معلوم

MORE BYنا معلوم

    یہ کیسے بال ہیں بکھرے یہ صورت کیوں بنی غم کی

    تمہارے دشمنوں کو کیا پڑی ہے میرے ماتم کی

    خدا جانے تمہیں بھی رحم آتا ہے غریبوں پر

    یہاں تک آہ کو مہلت نہیں ملتی کوئی دم کی

    کہاں جانا ہے تھم تھم کر چلو ایسی بھی کیا جلدی

    خدا رکھے تم ہی تم ہو نظر پڑتی ہے عالم کی

    مزہ اس میں ہی آتا ہے نمک چھڑکو نمک چھڑکو

    قسم لے لو نہیں عادت مرے زخموں کو مرہم کی

    نہ ملیے گا نہ ملیے گا تو کچھ ہم مر نہ جائیں گے

    خدا کا شکر ہے پہلے محبت آپ نے کم کی

    شکایت کس سے کیجے ہائے کیا الٹا زمانہ ہے

    بڑھایا پیار جب ہم نے محبت آپ نے کم کی

    کوئی آئینہ ایسا ہو کہ جس میں تو نظر آئے

    زمانے بھر کا جھوٹا کیا حقیقت ساغرِ جم کی

    گھٹائیں دیکھ کر بیتاب ہے بیچین ہے شاعرؔ

    ترے قربان اے مطرب سنا دے کوئی موسم کی

    مأخذ :
    • کتاب : Guldasta-e-Qawwali (Pg. 21)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے