Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ روکتا ہے مجھے شہر میں نکلنے سے

مظفر وارثی

وہ روکتا ہے مجھے شہر میں نکلنے سے

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    وہ روکتا ہے مجھے شہر میں نکلنے سے

    بھڑک اٹھوں نہ کہیں آندھیوں میں جلنے سے

    یہ طرز تلخ نوائی کچھ اتنی سہل نہیں

    زباں پہ آبلے پڑ جائیں سچ اگلنے سے

    خلا ہوائی سہاروں سے پر نہیں ہوتا

    بلند ہوتا ہے انساں کہیں اچھلنے سے

    خود اپنے آپ سے پوشیدہ رہنا نا ممکن

    نظر بدلتی نہیں آئنہ بدلنے سے

    کھڑا ہوں میں کسی گرتی ہوئی فصیل پہ کیا

    توازن اور بگڑنے لگا سنبھلنے سے

    بڑے خلوص سے مانگی تھی روشنی کی دعا

    بڑھا کچھ اور اندھیرا چراغ جلنے سے

    لٹا دیا جنہیں جیتی ہوئی رقم کی طرح

    وہ دن پلٹ تو نہ آئیں گے ہاتھ ملنے سے

    چھٹے گی کیسے مظفرؔ سیاہی قسمت کی

    نکل تو آئے گا خورشید رات ڈھلنے سے

    مأخذ :
    • کتاب : کلام مظفر وارثی (Pg. 150)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے