کیا مری آنکھوں میں دیکھا کیا سمجھ کر رکھ دیا
کیا مری آنکھوں میں دیکھا کیا سمجھ کر رکھ دیا
مسکرا کر کیوں مرے قاتل نے خنجر رکھ دیا
بانکپن کا دیکھنے والا مرا وہ سرفروش
بعد میرے کہہ کے یہ قاتل نے خنجر رکھ دیا
خاطر ساقی سے میں بھی مست ہوکر جھوم اٹھا
اس نے میرے سامنے خالی جو ساغر رکھ دیا
کوئی صورت تو نہیں یاد آئی صورت دیکھ کر
آئینہ کیوں تم نے ہوکر اپنا ششدر رکھ دیا
میرے بھولے آہ تونے یہ کہی سیدھی سی بات
یامرے سینے پہ کوئی زن سے پتھر رکھ دیا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 324)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.