Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کچھ اس نے کہہ کے پھر مجھے دیوانہ کر دیا

وحید الہ آبادی

کچھ اس نے کہہ کے پھر مجھے دیوانہ کر دیا

وحید الہ آبادی

MORE BYوحید الہ آبادی

    کچھ اس نے کہہ کے پھر مجھے دیوانہ کر دیا

    اتنی سی بات تھی جسے افسانہ کر دیا

    وہ شب کو بے حجاب جو محفل میں آگیے

    کیا نور تھا کہ شمع کو پروانہ کر دیا

    اس دل کی ہے بہار و خزاں ان کے ہاتھ میں

    گلشن بنا دیا کبھی ویرانہ کر دیا

    چاہا جسے کہ دل سے یہ ہو جائے آشنا

    دونوں جہاں سے اسے بیگانہ کر دیا

    کیا میرے دل کے ساتھ کیا عشق نے سلوک

    اک آشنا تھا اس کو بھی بیگانہ کر دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے