دل میں آیا جب تصور باغ رضواں کا وحیدؔ
دل میں آیا جب تصور باغ رضواں کا وحیدؔ
پھر گئی آنکھوں میں تصویر فضائے کوئے دوست
جس سے کوئی دم نہیں پردا وہ آنکھیں اور ہیں
ان نگاہوں سے تو کیا دیکھے گا کوئی روئے دوست
نور کا عالم سیاہی سے نظر آتا ہے اور
آتا ہے رخسار پر لہرا کے جب گیسوئے دوست
مجھ کو نظارہ سے جو حاصل ہوئی تھی بیخودی
یہ اسی سے پوچھیے دیکھا ہو جس نے روئے دوست
رات بھر تو کوئی جز حسرت شریکِ غم نہیں
صبح دم بادِ صبا آتی ہے لے کر بوئے دوست
روح کو ہوتی ہے کچھ اس دم ہوا سے تازگی
یہ کدھر سے آرہی ہے دیکھنا خوشبوئے دوست
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.