Font by Mehr Nastaliq Web

نہ تھا جب تک خیالِ چشم جاناں کچھ نہ دیکھا تھا

وحید الہ آبادی

نہ تھا جب تک خیالِ چشم جاناں کچھ نہ دیکھا تھا

وحید الہ آبادی

نہ تھا جب تک خیالِ چشم جاناں کچھ نہ دیکھا تھا

اب اپنے دل کی وحشت دیدۂ آہو میں پاتا ہوں

ہوا ہے پانی پانی اس قدر دل جوششِ غم میں

خیال یار کی تصویر ہر آنسو میں پاتا ہوں

قفس سے الفت صیاد اڑنے ہی نہیں دیتی

اگر چہ طاقتِ پرواز بھی بازو میں پاتا ہوں

نہیں ہے اور تو دل کی خبر کچھ تیری فرقت میں

مگر پھوڑا سا اک دکھتا ہوا پہلو میں پاتا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے