Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیر و حرم کو سمجھے ہیں سب آستانِ یار

وحید الہ آبادی

دیر و حرم کو سمجھے ہیں سب آستانِ یار

وحید الہ آبادی

MORE BYوحید الہ آبادی

    دیر و حرم کو سمجھے ہیں سب آستانِ یار

    ہم سے جو پوچھیے تو مکاں ہے نہ یہ نہ وہ

    باتیں بتاؤ مرگ و قیامت کی عمر بھر

    ہم کو خیالِ اہل جہاں ہے نہ یہ نہ وہ

    جوشِ جنوں بھی آفتِ وحشت بھی تھی کبھی

    اب صورتِ بہار و خزاں ہے نہ یہ نہ وہ

    سنتے ہیں کر رہے ہیں طلب پھر وہ جان و دل

    صدمہ تو اب یہی ہے یہاں ہے نہ یہ نہ وہ

    آگے نقاہت اس میں تھی اس میں تھا بانکپن

    اب کیا ہے وضع پیر و جواں ہے نہ یہ نہ وہ

    موہوم زندگی ہے نہ معدوم ہے جہاں

    دونوں ہیں اے وحیدؔ گماں، ہے نہ یہ نہ وہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے