حرم کو اور نہ سنگ آستاں کو یاد کرتے ہیں
حرم کو اور نہ سنگ آستاں کو یاد کرتے ہیں
ہم اے زاہد مکین لامکاں کو یاد کرتے ہیں
تماشائے حباب وموج وساحل دیکھنے والے
ابھی طوفاں کی ہم موج رواں کو یاد کرتے ہیں
تجھے معلوم کیا منزل ہمارے عشق کی ناصح
حرم میں بھی تو ہم دیر بتاں کو یاد کرتے ہیں
زمانہ ہوگیا اس آستاں کی جبہ سائی کو
مگر اب تک نگاہ پاسباں کو یاد کرتے ہیں
بہاریں آج کل کی دیکھتے ہیں وارثیؔ جب ہم
تو اپنے وقت کے دورِ خزاں کو یاد کرتے ہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 299)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.