Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

صرف اک احساس کی ندرت نہ کیوں سمجھیں تمہیں

وجد چغتائی

صرف اک احساس کی ندرت نہ کیوں سمجھیں تمہیں

وجد چغتائی

MORE BYوجد چغتائی

    صرف اک احساس کی ندرت نہ کیوں سمجھیں تمہیں

    کیا ضروری ہے، نظر کے زاویے پرکھیں تمہیں

    ایک خوشبو ہو، ہوا ہو، اک مسلسل خواب ہو

    دیکھ پائیں کس طرح پھر جاگتی آنکھیں تمہیں!

    بجھ سکے گی، ایک دو لمحوں میں کیا صدیوں کی پیاس

    خواب کی صورت جو آئے ہو تو کیا دیکھیں تمہیں!

    کچھ تو ہیں نقشِ وفا، کچھ نقش بے مرہم بھی ہیں

    فیصلہ تم ہی کرو کس رنگ میں سوچیں تمہیں!

    یہ بھی کیا گزرے ہو تم، مثلِ صبا مثل نسیم

    ہم کو حسرت ہے کہ جی بھر کر کبھی دیکھیں تمہیں

    ہجر کی کتنی کٹھن، صبر آزما ہیں ساعتیں!

    لمحہ بھر ٹھہرو، تو ساری دولتیں بخشیں تمہیں

    زندگی کے کیف و کم کا راز ہو تم پر عیاں

    گر تمہارے درد کی سب راحتیں دیدیں تمہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے