یہ بات ہے غلط کہ نہاں ہے عیاں نہیں
یہ بات ہے غلط کہ نہاں ہے عیاں نہیں
آنکھیں جو ہوں تو دیکھ لو جلوہ کہاں نہیں
اب جان لے کہ خیر تری آسماں نہیں
یعنی ہمارے بس میں ہماری فغاں نہیں
چھٹتا ہے جب کماں سے تو آتا ہے اس طرف
ناوک سے بڑھ کے دل کا کوئی قدرداں نہیں
ہیں اپنے دل میں داغِ محبت نئے نئے
یہ وہ بہار ہے جسے خوف خزاں نہیں
آنسو اگر بہیں گے تو نکلے گی آہ بھی
ہمراہ جس کے ہو نہ جرس کا رواں نہیں
ہم کس نظر سے جائیں وہاں کیا ضرور ہے
کیا صرف طور پر ہے وہ جلوہ یہاں نہیں
دل میں ہزار داغ جگر میں ہزار زخم
حسرت ہے ایسے باغ کا تو باغباں نہیں
وشنوؔ کسی کے عشق میں کیا حال ہے ترا
کچھ فکر دل نہیں تجھے کچھ فکر جاں نہیں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 327)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.