Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ بات ہے غلط کہ نہاں ہے عیاں نہیں

وشنو اکبرآبادی

یہ بات ہے غلط کہ نہاں ہے عیاں نہیں

وشنو اکبرآبادی

MORE BYوشنو اکبرآبادی

    یہ بات ہے غلط کہ نہاں ہے عیاں نہیں

    آنکھیں جو ہوں تو دیکھ لو جلوہ کہاں نہیں

    اب جان لے کہ خیر تری آسماں نہیں

    یعنی ہمارے بس میں ہماری فغاں نہیں

    چھٹتا ہے جب کماں سے تو آتا ہے اس طرف

    ناوک سے بڑھ کے دل کا کوئی قدرداں نہیں

    ہیں اپنے دل میں داغِ محبت نئے نئے

    یہ وہ بہار ہے جسے خوف خزاں نہیں

    آنسو اگر بہیں گے تو نکلے گی آہ بھی

    ہمراہ جس کے ہو نہ جرس کا رواں نہیں

    ہم کس نظر سے جائیں وہاں کیا ضرور ہے

    کیا صرف طور پر ہے وہ جلوہ یہاں نہیں

    دل میں ہزار داغ جگر میں ہزار زخم

    حسرت ہے ایسے باغ کا تو باغباں نہیں

    وشنوؔ کسی کے عشق میں کیا حال ہے ترا

    کچھ فکر دل نہیں تجھے کچھ فکر جاں نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 327)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے