Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ آج سربزم ادھردیکھ رہے ہیں

وشنو اکبرآبادی

وہ آج سربزم ادھردیکھ رہے ہیں

وشنو اکبرآبادی

MORE BYوشنو اکبرآبادی

    وہ آج سربزم ادھردیکھ رہے ہیں

    حسرت بھری نظروں سے نظر دیکھ رہے ہیں

    دیکھا تھا جنہوں نے نظر شوق کو اس کی

    مدت سے وہ اب زخم جگر دیکھ رہے ہیں

    ایسا نہ ہو چل جائے یہ ناوک اب انہیں پر

    آئینہ میں وہ اپنی نظر دیکھ رہے ہیں

    ان کو بھی کیا جوشِ محبت نے پریشاں

    نالوں کا مرے اب وہ اثر دیکھ رہے ہیں

    ہو قتل گہہ ناز میں کیا جان کی پروا

    اک اک کو یہاں سینہ سپر دیکھ رہے ہیں

    مہمان ہوا اجڑے ہوئے دل میں وہ آ کر

    آباد بہت دن میں یہ گھر دیکھ رہے ہیں

    اللہ کرے اب یوں ہی بے ہوش رہوں میں

    زانو پہ وہ رکھ کر مرا سر دیکھ رہے ہیں

    رکھا تو قدم ہم نے رہ عشق میں وشنوؔ

    سو قسم کے آزار وخطر دیکھ رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 328)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے