کالے کوسوں پہ یار ہونا تھا
کالے کوسوں پہ یار ہونا تھا
سات دریا کے پار ہونا تھا
پھر کسی کی نہ ہوتی کچھ پروا
ہائے وہ غم گسار ہونا تھا
ہم بھی گھوڑے اڑایا کرتے تھے
پاس وہ شہ سوار ہونا تھا
ہے گلہ مجھ کو اپنی قسمت سے
مرے حصہ میں خوار ہونا تھا
اپنی آنکھوں سے میں لگا لیتا
اس کے در کا غبار ہونا تھا
میں ہوں بسمل کسی کی چتون کا
تیر یہ دل کے پار ہونا تھا
شمع رو پر مثال پروانہ
جانِ مضطر نثار ہونا تھا
مثل مجنوں ہمارا افسانہ
عشق میں یادگار ہونا تھا
بعد مردن ہماری میت پر
وہ گلِ نو بہار ہونا تھا
شوقِ جاناں میں یہ ترا جامہ
جانِ من تار تار ہونا تھا
تیری مرقد کے پائینتی مدفون
حاذقِؔ جاں نثار ہونا تھا
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 07)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.