Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نگاہِ لطف میٹھی خنجر ابرو کا خم اچھا

یحییٰ حسین پاشا

نگاہِ لطف میٹھی خنجر ابرو کا خم اچھا

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    نگاہِ لطف میٹھی خنجر ابرو کا خم اچھا

    وفا اچھی جفا اچھی کرم اچھا ستم اچھا

    برا کس کو کہیں سب جلوہ گاہِ ناز میں اس کے

    کلیسہ خوب ہے بت خانہ اچھا ہے حرم اچھا

    ہوائے کوچۂ جاناں مرے سر میں سمائی ہے

    کہوں کس منہ سے اے رضواں کہ ہے باغ ارم اچھا

    شبِ وعدہ کہاں تک بل کی لے گا گیسووں والے

    ہم آشفتہ مزاجوں سے نہیں یہ پیچ و خم اچھا

    سبھی اپنے پرائے روز آ کر جمع ہوتے ہیں

    تمھاری بزم میں آنے نہ پائیں ایک ہم اچھا

    تمھاری گالیوں میں لطف ہے قند مکرر کا

    کرم بھی جس میں پنہاں ہو وہ انداز ستم اچھا

    کبھی تو ہاتھ آئے گا تجھے ہم دیکھ ہی لیں گے

    کہاں جائے گا اے ظالم ہمیں دے دے کے دم اچھا

    مزہ کا درد ہے ہر درد میں لذت بلا کی ہے

    خدایا یہ دعا ہے کم نہ ہو یہ دردِ غم اچھا

    نہیں باقی حلاوت کچھ بھی اب تو زندگانی میں

    چلو حاذقؔ کہ اب چلنا ہی ہے سوئے عدم اچھا

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 09)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے