تم کو زیبا ہے ناز کی باتیں
تم کو زیبا ہے ناز کی باتیں
اور مجھ کو نیاز کی باتیں
کیسی پیاری ہیں کیسی میٹھی ہیں
میرے بندہ نواز کی باتیں
کوئی محمود سے ذرا پوچھے
کس طرح تھی ایاز کی باتیں
رشک گلشن ہے نار ابراہیم
دیکھو اس کار ساز کی باتیں
اس کے وعدوں نے مارہی ڈالا
کیا کہوں حیلہ ساز کی باتیں
دل کی باتوں کو جانے کیا بیدل
زاغ کیا سمجھے باز کی باتیں
اب زباں اپنی روک لو حاذقؔ
راز میں رکھو راز کی باتیں
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.