مزے کی بات ہے تیری مزے کی صورت بھی
مزے کی بات ہے تیری مزے کی صورت بھی
مزے کا شوق ہے تیرا مزے کی الفت بھی
مزے کا درد ہے تیرا مزے کی صحت بھی
مزے کا رنج ہے تیرا مزے کی راحت بھی
رگِ گلو سے بھی نزدیک دور اتنا ہی
مزے کی ہے تری دوری مزے کی قربت بھی
تجھی سے ڈر کے تجھی کو لپٹتا جاتا ہوں
مزے کی ہے تری دھمکی مزے کی چاہت بھی
ہر اک شئے میں ہے تو اور نظر سے پنہاں ہے
مزے کی ہے تری خلوت مزے کی جلوت بھی
مزے کی ذکر ہے تیرا مزے کی فکر تری
مزے کی یاد مزے کی تری عبادت بھی
مزے کا عشق ہے تیرا مزے کا تیرا خیال
مزے کا پیار مزے کی تری محبت بھی
جو جس کا اہل ہے اس کو وہی تو دیتا ہے
مزے کا حکم ہے تیرا مزے کی حکمت بھی
مزے کی سوچ ہے حاذقؔ مزے کی تیری سمجھ
مزے کی پائی ہے ہم نے تری طبیعت بھی
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 62)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.