ہوش میں آ عقل سے کچھ کام لے
ہوش میں آ عقل سے کچھ کام لے
ہاتھ سے ساقی کے بڑھ کر جام لے
تذکرہ لیلیٰ کا اب ہونے کو ہے
دونوں ہاتھ سے کلیجہ تھام لے
ہر پریشانی سے پائے گا نجات
میرے خواجہ کا جو دل سے نام لے
ہے خیال یار پہلو میں تیرے
کام اس سے اے دلِ ناکام لے
اور سب اشغال رکھ بالائے طاق
نام لیلیٰ کا ہی صبح و شام لے
زادِ رہ تو باندھ لے تیار ہو
آ گیا دلدار کا پیغام لے
ادّعائے عشق محبوب خدا
شرم کا حاذقؔ خدا کا نام لے
- کتاب : انوارِ غیب (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.