Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کب ایک دل ہی ہجر سے بیمار ہو گیا

یحییٰ حسین پاشا

کب ایک دل ہی ہجر سے بیمار ہو گیا

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    کب ایک دل ہی ہجر سے بیمار ہو گیا

    سر بھی تو وقفِ سنگِ درِ یار ہو گیا

    بس تیرے عشق کا مجھے آزار ہو گیا

    بیمار ہو گیا ہوں میں بیمار ہو گیا

    یا خواجۂ دکن کبھی بھولو نہ عشق میں

    عصیاں کا مرے سر پر بہت بار ہو گیا

    تیرِ نگاہ آپ نے ایسا چلا دیا

    سینہ کے اور جگر کے مرے پار ہو گیا

    جب سے سدھارے ہادی مرے چھوڑ کر مجھے

    چلنا بھی دو قدم مجھے دشوار ہو گیا

    غافل طلب میں تال کی مر کر رہا یوں ہی

    مردار کی طلب میں وہ مردار ہو گیا

    حاذقؔ ہی جان و دل سے فدا کچھ نہیں حضور

    قربان اس کا آپ پہ گھر بار ہو گیا

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 14)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے