Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلتا ہوں ادھر میں وہ تڑپتے ہیں ادھر آج

یحییٰ حسین پاشا

جلتا ہوں ادھر میں وہ تڑپتے ہیں ادھر آج

یحییٰ حسین پاشا

MORE BYیحییٰ حسین پاشا

    جلتا ہوں ادھر میں وہ تڑپتے ہیں ادھر آج

    ہے دونوں طرف آتش فرقت کا اثر آج

    بجلی کی طرح کوندتی ہے ان کی نظر آج

    اللہ بچائے کہ یہ گرتی ہے کدھر آج

    وہ کھینچ کے تلوار یہ فرماتے ہیں تن کر

    دیکھے تو بھلا لوں ہے جو آئے ادھر آج

    اے شوق بڑھانا رہِ الفت میں قدم کو

    پروا نہیں کٹ جائے اگر گردن و سر آج

    کیا دن تھے وہ آباد رہا کرتا تھا یہ گھر

    کیا دن ہیں یہ خالی نظر آتا ہے جگر آج

    کس بت کے لیے سچ کہو پتھر آ گئیں آنکھیں

    کس شوخ کی الفت میں ہے گلزار جگر آج

    حاذقؔ تو سر اپنا لیے ہاتھوں میں کھڑا ہے

    کیوں تول کے رکھ دیتے ہو تم تیغ و تبر آج

    مأخذ :
    • کتاب : انوارِ غیب (Pg. 25)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے