Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذ

احسن اللہ خاں بیان

یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذ

احسن اللہ خاں بیان

MORE BYاحسن اللہ خاں بیان

    یہ آرزو ہے کہ وہ نامہ بر سے لے کاغذ

    بلا سے پھاڑ کے پھر ہاتھ میں نہ لے کاغذ

    وہ کون دن ہے کہ غیروں کو خط نہیں لکھتا

    قلم کے بن کو لگے آگ اور جلے کاغذ

    تمام شہر میں تشہیر میرے بد خو نے

    پیام بر کو کیا باندھ کر گلے کاغذ

    بہا دوں ایسے کئی دفتر اشک کی رو میں

    کیے ہیں جمع ارے غافلو بھلے کاغذ

    پیام بر مجھے ایسا کوئی نہیں ملتا

    کہ حیلہ جو سے مرے لے ہی کر ٹلے کاغذ

    بیاںؔ کو ضعف ہے اتنا کہ باد تند کے روز

    جو خط لکھے تو اسے لے کے اڑ چلے کاغذ

    مأخذ :
    • کتاب : دیوان بیانؔ مرتب: ارجمند آرا (Pg. 95)
    • Author : احسن اللہ خان بیانؔ
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) نئی دہلی (2004)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے