Sufinama

یہ کہہ کے آگ وہ دل میں لگائے جاتے ہیں

یہ کہہ کے آگ وہ دل میں لگائے جاتے ہیں

چراغ خود نہیں جلتے جلائے جاتے ہیں

اب اس سے بڑھ کے ستم دوستوں پہ کیا ہوگا

وہ دشمنوں کو گلے سے لگائے جاتے ہیں

غریبی جرم ہے ایسا کہ دیکھ کر مجھ کو

نگاہیں پھیر کے اپنے پرائے جاتے ہیں

کشش چراغ کی یہ بات کر گئی روشن

پتنگے خود نہیں آتے بلائے جاتے ہیں

تجلیوں کے حجابات ہیں خیال رہے

یہ پردے دست نظر سے اٹھائے جاتے ہیں

ہمیں ملی ہے جگہ جب سے آپ کے دل میں

جہاں ہیں آپ وہاں ہم بھی پائے جاتے ہیں

نہ پوچھ حال شب غم نہ پوچھ اے پرنمؔ

بہائے جاتے ہیں آنسو بہائے جاتے ہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے