یوں مجھ پہ جفا ہزار کیجو
یوں مجھ پہ جفا ہزار کیجو
پر غیر کو تو نہ پیار کیجو
کرتے ہو تم وفا کی باتیں
پر ہم سے ٹک آنکھیں چار کیجو
آ جائیو یار گھر سے جلدی
مت کشتۂ انتظار کیجو
قصداً تو کہاں پہ بھولے ہی سے
ایدھر بھی کبھو گزار کیجو
کوئی بات ہے تجھ سے دل پھرے کا
اس کو تو مت اعتبار کیجو
بیدارؔ تو اس جہاں میں آ کر
جو چاہے سو میرے یار کیجو
پر جس سے گرے کسو کے دل سے
وہ کام نہ اختیار کیجو
- کتاب : دیوان بیدارؔ مرتبہ: جلیل احمد قدوائی (Pg. 78)
- Author : میر محمد بیدارؔ
- مطبع : ہندوستانی اکادمی الہ آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.