Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے

آسی غازیپوری

زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے

آسی غازیپوری

MORE BYآسی غازیپوری

    زخم دل ہم دکھا نہیں سکتے

    دل کسی کا دکھا نہیں سکتے

    وہ یہاں تک جو آ نہیں سکتے

    کیا مجھے بھی بلا نہیں سکتے

    وعدہ بھی ہے تو ہے قیامت کا

    جس کو ہم آزما نہیں سکتے

    آپ بھی بحر اشک ہیں گویا

    آگ دل کی بجھا نہیں سکتے

    ان سے امید وصل اے توبہ

    وہ تو صورت دکھا نہیں سکتے

    ان کو گھونگھٹ اٹھانے میں کیا عذر

    ہوش میں ہم جو آ نہیں سکتے

    مانگتے موت کی دعا لیکن

    ہاتھ دل سے اٹھا نہیں سکتے

    ان کو دعویٰ یوسفی آسیؔ

    خواب میں بھی جو آ نہیں سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے