یہاں دیکھا وہاں دیکھا ادھر دیکھا ادھر دیکھا
یہاں دیکھا وہاں دیکھا ادھر دیکھا ادھر دیکھا
ہر اک جانب ہر اک شے میں اسی کو جلوہ گردیکھا
مرا اشکِ ندامت سے جو دامن اس نے تر دیکھا
نزول رحمت باری ہوا جنت میں گھر دیکھا
نہ دی شرم وحیا نے جب اجازت بات کرنے کی
بصد انداز پھر اس نے کنکھیوں سے ادھر دیکھا
وہ بے پردہ مری میت پہ یہ کہتے ہوئے آئے
ہم اپنا منہ چھپا لیں گے ہمیں تم نے اگر دیکھا
شکایت کچھ نہیں تجھ سے اگر ہے کچھ تو ان سے ہے
کبھی حال مریض غم نہ تونے چارہ گر دیکھا
ظہیرؔ ان بھولی بھالی شکل والوں کی محبت میں
ہمیشہ دل کا نقصاں جان کا ہم نے ضرر دیکھا
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 218)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.