Font by Mehr Nastaliq Web

یہاں دیکھا وہاں دیکھا ادھر دیکھا ادھر دیکھا

ظہیر باندوی

یہاں دیکھا وہاں دیکھا ادھر دیکھا ادھر دیکھا

ظہیر باندوی

MORE BYظہیر باندوی

    یہاں دیکھا وہاں دیکھا ادھر دیکھا ادھر دیکھا

    ہر اک جانب ہر اک شے میں اسی کو جلوہ گر دیکھا

    مرا اشک ندامت سے جو دامن اس نے تر دیکھا

    نزول رحمت باری ہوا جنت میں گھر دیکھا

    نہ دی شرم و حیا نے جب اجازت بات کرنے کی

    بصد انداز پھر اس نے کنکھیوں سے ادھر دیکھا

    وہ بے پردہ مری میت پہ یہ کہتے ہوئے آئے

    ہم اپنا منہ چھپا لیں گے ہمیں تم نے اگر دیکھا

    شکایت کچھ نہیں تجھ سے اگر ہے کچھ تو ان سے ہے

    کبھی حال مریض غم نہ تو نے چارہ گر دیکھا

    ظہیرؔ ان بھولی بھالی شکل والوں کی محبت میں

    ہمیشہ دل کا نقصاں جان کا ہم نے ضرر دیکھا

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلدبارہویں (Pg. 218)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے