Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

زندگی کھنچ گئی مجھ سے ترے ابرو کی طرح

مظفر وارثی

زندگی کھنچ گئی مجھ سے ترے ابرو کی طرح

مظفر وارثی

MORE BYمظفر وارثی

    زندگی کھنچ گئی مجھ سے ترے ابرو کی طرح

    اپنے ہی خون کا پیاسا ہوں لب جو کی طرح

    وہ ستارا جو مرے نام سے منسوب ہوا

    دیدۂ شب میں ہے اک آخری آنسو کی طرح

    شعلۂ سوز دروں سرد ہوا جاتا ہے

    کوئی سمجھائے صبا کو کہ چلے لو کی طرح

    کوئی دیوانہ اٹھے خاک اڑانے کے لئے

    آج بھی دشت ہیں پھیلے ہوئے بازو کی طرح

    اس بھرے شہر میں کرتا ہوں ہوا سے باتیں

    پاؤں پڑتا ہے زمیں پر مرا آہو کی طرح

    شبنمی ہاتھ بڑھاؤں کہ کھلے دروازہ

    بن کھلے پھول کے زنداں میں ہوں خوشبو کی طرح

    چاہتے ہیں جو مظفرؔ غم ہستی سے فرار

    بیٹھ جائیں وہ گڈھا کھود کے سادھو کی طرح

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے