غسل_مرقد کو ملک لائے مصفا پانی
غسل مرقد کو ملک لائے مصفا پانی
چاہیے چشمۂ جنت کو اچھوتا پانی
ان کی تقدیر رسا پر ہے فرشتوں کو بھی رشک
عرس مخدوم میں لایا جنہیں دانہ پانی
تو گلے مل کے بجا مجرئی بحر کرم
سر سے اب چشم ندامت کو ہے اونچا پانی
قبر مخدوم کو چھونے سے جو محروم رہا
اسی حسرت سے ہے دریا میں تڑپتا پانی
طالب فیض ہوں میں پیش مزار انور
جیسے مانگے کوئی پیاسا لب دریا پانی
دھوئے جرم اہل معاصی کے دم غسل مزار
بحر الطاف الٰہی کا ابلتا پانی
سعد کے در سے ملو دیدۂ گریاں کو وسیمؔ
کچھ نہ وسواس کرو پاک ہے بہتا پانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.