ایک گنوار کا اندھیرے میں شیر کو کھجانا۔ دفتردوم
دلچسپ معلومات
ترجمہ: مرزا نظام شاہ لبیب
ایک گنوار نے گائے طویلے میں باندھی، شیر آیا اور گائے کو کھا پی وہیں بیٹھ گیا۔ وہ گنوار رات کے اندھیرے میں اپنی گائے کو ٹٹولتا ہوا طویلے پہنچا اور اپنے خیال میں گائے کو بیٹھا پاکر شیر کے ہاتھ پیر پر، کبھی پیٹھ اور پہلو پر اور کبھی نیچے اوپر ہاتھ پھیر نے لگا۔ شیر نے اپنے جی میں کہا کہ اگر ذرا بھی اجالا ہوتا تو اس کا پِتا پھٹ جاتا اور دل خون ہوجاتا۔ یہ اس قدر گستاخانہ جو مجھے کھجاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے گائے سمجھ رہا ہے۔
حق بھی یہی کہتا ہے کہ اے فریب خوردہ اندھے تو نہیں جانتا کہ میرے نام سے طور چکنا چور ہوگیا تھا۔ تونے تقلیدی طور پر اپنے ماں باپ سے خدا کا نام سنا ہے تحقیق کے ساتھ اس سے واقف ہو جائے تو طور کی طرح تو بھی بے نشان و بے جائے ہوجائے۔
- کتاب : حکایات رومی حصہ اول (Pg. 57)
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1945)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.