موسیٰ کو حق تعالیٰ سے وحی ہونا کہ ہماری بیمار پُرسی کو کیوں نہیں آیا۔ دفتردوم
دلچسپ معلومات
ترجمہ: مرزا نظام شاہ لبیب
خدا کی طرف سے موسیٰ پر یہ عتاب ہوا کہ اے شخص کہ تونے اپنی جیب وگریباں سے سورج کو نکلتے دیکھا ہے۔ ہم نے تجھ کو خدائی نور کا مشرق بنایا ہے باوجود اس کے کہ میں بیمار ہوا تو تو پرسش تک کو نہ آیا۔ موسیٰ نے عرض کیا کہ اے پاک بے نیاز تو تو ہر نقصان و زوال سے بری ہے۔ تیرے اس شکوے میں کیا نکتہ ہےظاہر فرما۔ پھر حکم ہوا کہ میں بیمار ہوں تونے از راہ محبت مجھے پوچھا تک نہیں۔ موسیٰ نے کہا اے رب! تجھ میں تو کوئی گھٹاؤ نہیں، تیرے سوال سے میری عقل گم ہوئی جاتی ہے۔ میری اس گتھی کو سلجھا۔ حکم ہوا کہ میرا ایک خاص مقبول بندہ بیمار ہوگیا ہے۔اس بات کو غور سے دیکھو۔ اس کی بیماری میری بیماری اور اس کی معذوری میری معذوری ہے۔
جو شخص خدا کی ہم نشینی چاہے اس کو چاہیے کہ اولیا کی صحبت میں بیٹھے۔ اگر اولیا کی خدمت سے تو جدا ہوگا تو جان لے کہ ہلاک ہوا کیوں کہ تو جزوی ہے کل نہیں ہے۔ شیطان جس کسی کو اہلِ کرم سے دور کر دیتا ہے تو اس کو بے یارو مددگار کرے کے سر پھوڑ کر کھا جاتا ہے۔ ذرا سی دیر کو بھی اپنی جماعت سے جدا ہونا برا ہے اور خوب جان لو کہ وہ شیطان کا مکر ہے۔
- کتاب : حکایات رومی حصہ اول (Pg. 78)
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1945)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.