Sufinama

حضرت عیسیٰ کا احمقوں سے دور بھاگنا۔ دفترِسوم

رومی

حضرت عیسیٰ کا احمقوں سے دور بھاگنا۔ دفترِسوم

رومی

MORE BYرومی

    دلچسپ معلومات

    ترجمہ: مرزا نظام شاہ لبیب

    حضرت عیسیٰ ایک دفعہ پہاڑ کی طرف بے تحاشا جارہے تھے۔ یہ معلوم ہوتا تھا کہ شاید کوئی شیر ان پر حملہ کرنے کے لئے پیچھے آرہا ہے۔ ایک شخص ان کے پیچھے دوڑا۔ پوچھا خیر تو ہے حضرت! آپ کے پیچھے تو کوئی بھی نہیں، پھر پرندے کی طرح کیوں اڑے چلے جارہے ہیں۔ مگر عیسیٰ نے اپنی تیز روی میں اس کو کوئی جواب نہ دیا۔ ایک دو میدان تک تووہ پیچھے پیچھے دوڑا۔ آخر کار بڑے زور کی آوازیں دے کے عیسیٰ کو پکارا کہ خدا کے واسطے ذرا تو ٹھہریے کہ مجھے آپ کی اس بھاگ دوڑ سے خلجان پیدا ہوگیا ہے۔ آپ ادھر سے کیوں بھاگے جارہےہیں، آپ کے پیچھے نہ کوئی شیر ہے نہ کوئی دشمن، آپ نے فرمایا کہ سچ ہے۔ مگر ایک احمق آدمی سے بھاگ رہا ہوں۔ تو میرا راستہ کھوٹا نہ کر۔ اس نے کہا کہ ہائے کیا تم مسیحا نہیں ہو جن سے اندھے اور بہرے بینا اور شنوا ہوجاتے ہیں۔ آپ نے فرمایا ہاں، پھر اس نے پوچھا کہ آپ وہ بادشاہ نہیں جو طلسمِ غیب پر قدرت رکھتا ہے کہ اگر تم مردے پر پڑھ دو تو وہ مردہ زندہ گرفتار کیے ہوئے شیر کی طرح اٹھ آتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ہاں میں وہی ہوں۔ پھر اس نے پوچھا کہ آپ وہ نہیں کہ مٹی کا پرندہ بنا کر اس پر ذرا دم کریں تو جان دار ہوجائے اور اسی وقت ہوا میں اڑنے لگے۔ آپ نے جواب دیا کہ بے شک۔ خیر اس نے عرض کی کہ اے روحِ پاک، آپ جو چاہے کرسکتے ہیں، پھر آپ کو کس کا ڈر ہے۔

    حضرت عیسیٰ نے فرمایا کہ خدا کی قسم جو جسم کا ایجاد کرنے والا اور جان کا پیدا کرنے والا ہے، اس کی ذات و صفات کی عزت کے آگے آسمان بھی گریباں چاک ہے کہ اس طلسم و اسم اعظم کو میں نے بہروں اور اندھوں پر پڑھا تو وہ اچھے ہوگئے۔ پہاڑوں پر پڑھا تو وہ شق ہوگئے۔ جسمِ مردہ پر پڑھا تو وہ زندہ ہوگیا۔ لاش پر پڑھا تو وہ شے ہوگیا۔ لیکن میں نے کس کس خلوص و کوشش سے وہی طلسم احمق پر پڑھا اور لاکھوں بار پڑھا مگر افسوس کہ فائدہ نہ ہوا۔ اس نے حیرت سے پوچھا کہ حضرت، یہ کیا بات ہے کہ خدا کا نام وہاں فائدہ کرتا ہے اور یہاں بے اثر ہے۔ عیسیٰؑ نے کہا کہ احمقی کی بیماری خدا کا غضب اور اندھے پن کی بیماری غضب نہیں بلکہ آزمایش ہے۔ آزمایش سے جو بیماری ہو اس پر رحم آتا ہے اور احمقی وہ بیماری ہے کہ اس سے زخم آتا ہے۔

    اے شخص! تو بھی عیسیٰ کی طرح احمقوں سے دور بھاگ، نادان کی صحبت نے بڑے بڑے فساد کیے ہیں۔ جس طرح کہ ہواآہستہ آہستہ پانی کو خشک کردیتی ہے اسی طرح احمق بھی آہستہ آہستہ نامحسوس طورپر تم کو چرا لیتا ہے۔ تیری گرمی کو چرا کر سردی دتیا ہے۔ جیسے ٹھنڈے پتھر سے تیرے سارے بدن میں سردی پیدا ہوجاتی ہے۔ مگر عیسیٰ کا احمق سے بھاگنا کسی خوف وخطر سے نہ تھا کیوں کہ آپ ہر قسم کی آفت واثر سے محفوظ تھے بلکہ وہ امت کی تعلیم کے لیے تھا ورنہ کوہِ زمہریر ساری دنیا میں سردی پھیلا دے تو بھی خورشیدِ تاباں کو کیا غم۔

    مأخذ :
    • کتاب : حکایات رومی حصہ اول (Pg. 133)
    • مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1945)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے