ایک واعظ کا بُروں کے لئے دعا کرنا
دلچسپ معلومات
ترجمہ : مرزا نظام شاہ لبیب
ایک واعظ جب وعظ کے لیے چوکی پر بیٹھتا تو گمراہوں کے لیے دعا کیا کرتاتھا۔ وہ ہاتھ پھیلا پھیلا کر دعا کرتاتھا یا اللہ ظالموں اور بدکاروں پر رحمت نازل فرما۔ مسخرا پن کرنے والوں، بد فطرتوں، سب سیاہ دلوں اور بت پرستوں تک، غرض سِوا پلیدوں کے اور کسی کے لیے دعا نہ کرتا تھا اور پاک بندوں کا دعا میں ذکر ہی نہ لاتا تھا۔
لوگوں نے کہا کہ مولوی صاحب ! یہ کیا دستور ہے۔ گمراہوں کو دعا دینا کوئی بخشش و کرم نہیں۔ واعظ نے کہا مجھے ان سے بہت فائدہ ہوا اور اس لیے ان کی دعا اپنے اوپر لازم کرلی۔ انہوں نے اس قدر پلیدی پھیلائی اور ظلم زیادتی کی کہ میرا نفس پریشان ہوگیا۔ برائی ترک کر کے بھلائی اختیار کرلی۔ میں جب کبھی دنیا کی طرف رخ کرتاتھا تو ان ہی مفسدوں اور ظالموں سے زخم اور چوٹیں کھاتا تھا حتیٰ کہ دنیا کی ہوس کم ہوگئی اور میں راہِ راست پر آگیا۔ اے عزیز ! انصاف سے دیکھے تو ایسا ہر دشمن تیرے حق میں دوا ہے کہ تو اس سے بھاگ کر تنہائی اختیار کرتا ہے اور خدا کے فضل و کرم کا طالب ہوتا ہے۔ بخلاف اس کے وہ دوست در اصل تیرے دشمن ہیں جو تجھ کو حضورِ الٰہی سے دور کر کے اپنی محبت و ملاقات میں مشغول کرلیتے ہیں۔
- کتاب : حکایات رومی حصہ اول (Pg. 149)
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1945)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.