Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

محبت کا ہے اک اظہار ہولی

مسعود لکھیم پوری

محبت کا ہے اک اظہار ہولی

مسعود لکھیم پوری

MORE BYمسعود لکھیم پوری

    محبت کا ہے اک اظہار ہولی

    گلے ملنے کا ہے اقرار ہولی

    نگاہیں کر رہی ہیں چار ہولی

    نمایاں ہے سرِ بازار ہولی

    مسرت کی علمبردار ہولی

    ہر اک تیوہار کی سردار ہولی

    ہے اک آراستہ دربار ہولی

    سرور و عیش کی سرکار ہولی

    سناتی سب کو ہے جھنکار ہولی

    منائیں مفلس و زردار ہولی

    طبیعت کیوں نہ اپنی رنگ لائے

    دکھاتی ہے نگاہِ یار ہولی

    دلاتی ہے مئے گل رنگ کی یاد

    نہ کیوں ہو جانِ بادہ خوار ہولی

    بدلتی ہے مقدر کا یہ پانسہ

    مٹاتی ہے چمن کے خار ہولی

    عروسِ دہر نے بھی رنگ گانٹھا

    مجسم بن گئی گلزار ہولی

    اچھالا رنگ اس نے ہر گلی میں

    گلے کا بن گئی خود ہار ہولی

    کچھ ایسا جم گیا ہے رنگ کا رنگ

    مناتے ہیں در و دیوار ہولی

    ہر اک جانب ہے تیرا رنگ چھایا

    ہے تیرے ہر طرف بوچھار ہولی

    اڑاتے ہیں گلال اور رنگ ہر سو

    بنی ہے اس لئے گلنار ہولی

    لگے ہیں آج اس کی شکل میں لال

    بہر صورت ہے صورت دار ہولی

    ملیں دل کھول کر ہندو مسلماں

    ہے اس کے واسطے تیار ہولی

    مقدر سے ترا دن ہاتھ آیا

    جلائی تو نے اے اتوار ہولی

    زمانے میں ہو اس کا دور دورہ

    کرے ہر گھر کو لالہ زار ہولی

    رچائے رنگ ایسا رنگ محفل

    جماعت کا ہوکاروبار ہولی

    ملے یوں عید سے ہولی کا رشتہ

    وہ ہو تسبیح تو زنار ہولی

    ہے اہلِ ہند سے یہ عرض مسعودؔ

    مبارک آپ کو سو بار ہولی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے