ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
نام نبیؐ کی رتن چڑھی بوند پڑی اللہ اللہ
رنگ رنگیلی اوہی کھلاوے جو سکھی ہووے فنا فی اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
الست بربکم پیتم بولے سب سکھیاں نے گنگھٹ کھولے
قالو بلیٰ ہی یوں کر بولے لا الہ الا اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
نحن اقرب کی بنسی بجائی من عرف نفسہ کی کوک سنائی
فثم وجہ اللہ کی دھوم مچائی وچ دربار رسول اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
ہاتھ جوڑ کر پاؤں پڑوں گی عاجز ہو کر بنتی کروں گی
جھگڑا کر بھر جھولی لوں گی نور محمد صلی اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
فاذکرونی کی ہوری بناؤں واشکروالی پیا کو رجھاؤں
ایسے پیا کے میں بل بل جاؤں کیسا پیا سبحان اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
صبغتہ اللہ کی بھر پچکاری اللہ الصمد پیا منہ پر ماری
نور نبی دا حق سے جاری نور محمد صلی اللہ
بلیہاؔ شوہ دی دھوم مچی ہے لا الہ الا اللہ
ہوری کھیلوں گی کہہ کر بسم اللہ
- کتاب : کلیات بلہے شاہ، مرتب: ڈاکٹر فقیر محمد فقیر (Pg. 368)
- Author : بلہے شاہ
- مطبع : تخلیقات، لاہور، پاکستان (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.