Sufinama

تجھ کو اگر ہے احمدِ مختار کی تلاش

عاشق حیدرآبادی

تجھ کو اگر ہے احمدِ مختار کی تلاش

عاشق حیدرآبادی

MORE BYعاشق حیدرآبادی

    تجھ کو اگر ہے احمدِ مختار کی تلاش

    کرنی ہے پہلے حیدرِ کرار کی تلاش

    کافر کی جستجو ہے نہ دیندار کی تلاش

    دیر و حرم میں مجھ کو ہے اک یار کی تلاش

    آیا عدم سے بھیس میں آدم کے جو یہاں

    ہے مجھ کو اے صنم اسی مکار کی تلاش

    بندہ کی ذات میں ہے خدا جب چھپا ہوا

    در پردہ مجھ کو ہے اسی اسرار کی تلاش

    پردہ تھا غیریت کا جو موسیٰ کی آنکھ پر

    تھی کوہ طور پر اسے دیدار کی تلاش

    ہے دردِ عشق سے جو مسیحا کے دل کو جوش

    ہے مجھ کو اس کے چارۂ آزاد کی تلاش

    میں بیچتا ہوں دل کو جو بازارِ عشق میں

    رہتی ہے مجھ کو اس کے خریدار کی تلاش

    نطقِ نفس کو سن کے زبان ہو گئی ہے بند

    پائی عبث جو مجھ کو ہے گفتار کی تلاش

    بیخود میں ہوا ہوں شرابِ طہور سے

    ہر دم ہے مجھ کو خانۂ خمار کی تلاش

    تسبیح کو جو رشتۂ الفت صنم سے ہے

    کعبہ میں بھی ہے شیخ کو زنار کی تلاش

    سن کر انا الحق اب بھی ذرا حق رسی پر آ

    کب قتل کو روا ہے میرے دلدار کی تلاش

    در یتیم بن کے گرا اشک آنکھ سے

    ہے یار کو جو گوہرِ شہوار کی تلاش

    ذکر زبان و دل سے ملے گا نہ وہ صنم

    اے طالبو کرو نہ تم اذکار کی تلاش

    محجور ہے تجلیٔ جاناں کا خواست گار

    اے واصلو نہیں مجھے انوار کی تلاش

    اپنے عمل پہ کس لیے زاید کو ناز ہے

    رحمت کو تیری جب ہے گنہگار کی تلاش

    خواجہ معین دین کا میں عاشقؔ ہوں رمز داں

    رہتی ہے مجھ کو عشق کے اشعار کی تلاش

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے