تجھ کو اگر ہے احمد مختار کی تلاش
تجھ کو اگر ہے احمد مختار کی تلاش
کرنی ہے پہلے حیدر کرار کی تلاش
کافر کی جستجو ہے نہ دیں دار کی تلاش
دیر و حرم میں مجھ کو ہے اک یار کی تلاش
آیا عدم سے بھیس میں آدم کے جو یہاں
ہے مجھ کو اے صنم اسی مکار کی تلاش
بندہ کی ذات میں ہے خدا جب چھپا ہوا
در پردہ مجھ کو ہے اسی اسرار کی تلاش
پردہ تھا غیریت کا جو موسیٰ کی آنکھ پر
تھی کوہ طور پر اسے دیدار کی تلاش
ہے درد عشق سے جو مسیحا کے دل کو جوش
ہے مجھ کو اس کے چارۂ آزاد کی تلاش
میں بیچتا ہوں دل کو جو بازار عشق میں
رہتی ہے مجھ کو اس کے خریدار کی تلاش
نطق نفس کو سن کے زبان ہو گئی ہے بند
پائی عبث جو مجھ کو ہے گفتار کی تلاش
بے خود میں ہوا ہوں شراب تہور سے
ہر دم ہے مجھ کو خانۂ خمار کی تلاش
تسبیح کو جو رشتۂ الفت صنم سے ہے
کعبہ میں بھی ہے شیخ کو زنار کی تلاش
سن کر انا الحق اب بھی ذرا حق رسی پر آ
کب قتل کو روا ہے میرے دل دار کی تلاش
در یتیم بن کے گرا اشک آنکھ سے
ہے یار کو جو گوہر شہوار کی تلاش
ذکر زبان و دل سے ملے گا نہ وہ صنم
اے طالبو کرو نہ تم اذکار کی تلاش
مہجور ہے تجلیٔ جاناں کا خواست گار
اے واصلو نہیں مجھے انوار کی تلاش
اپنے عمل پہ کس لیے زاہد کو ناز ہے
رحمت کو تیری جب ہے گنہ گار کی تلاش
خواجہ معین دین کا میں عاشقؔ ہوں رمز داں
رہتی ہے مجھ کو عشق کے اشعار کی تلاش
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.