وہی جو مستوی عرش ہے خدا ہو کر
دلچسپ معلومات
اول شعر پر لوگ معترض ہیں لیکن اعتراض کا جواب مصرع اولیٰ میں موجود ہے یعنی مستوی عرش ہے نہ کہ مستوی عرش تھا، مدینہ میں اترنا بہ اعتبارِ نزولِ صفات کے ہے جیسے آفتاب آئینہ میں اترتا ہے۔
وہی جو مستوی عرش ہے خدا ہو کر
اتر پڑا ہے مدینے میں مصطفیٰ ہو کر
بجز تمہارے کسی کا وجود ہو یہ محال
مگر تمہیں نظر آتے ہو ماسوا ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.