صابر علی مجھے اب تیری ادا نے مارا
تشنہ دہن کو صابر آب بقا نے مارا
ابرو نے تیرے مارا گیسو نے تیرے مارا
عمامہ زعفرانی نیلی قبا نے مارا
رخ پر نقاب ڈالے صابر تو کیوں ہے بیٹھا
کچھ تو نظر ادھر کر شوقِ لقا نے مارا
مشہور خلق ہے تو منظور خلق ہے تو
سارے جہاں کو صابر تیری عطا نے مارا
رحمت کا ایک چھینٹا آزادؔ پر چھڑک دو
باران شوق نے اور ابرِ سخانے مارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.