کامل ہے جو ازل سے وہ ہے کمال تیرا
کامل ہے جو ازل سے وہ ہے کمال تیرا
باقی ہے جو ابد تک وہ ہے جلال تیرا
ہے عارفوں کو حیرت اور منکروں کو سکتہ
ہر دل پہ چھا رہا ہے رعبِ جمال تیرا
چھوٹے ہوئے ہیں گوجی پر دل بند ہے ہوئے ہیں
ملنے سے بھی سوا ہے چھٹنا محال تیرا
گو حکم تیرے لاکھوں یاں مانتے رہے ہیں
لیکن ملا نہ ہرگز دل سے خیال تیرا
پھندے سے تیرے کیوں کر جائے نکل کے کوئی
پھیلا ہوا ہے ہر سو عالم میں جال تیرا
ان کی نظر میں شکوت جچتی نہیں کسی کی
آنکھوں میں بس رہا ہے جن کے جلال تیرا
دل ہو کہ جان تجھ سے کیوں کر عزیز رکھے
دل ہے سو چیز تیری جان ہے سو مال تیرا
ہے پور زال سے دل اس کا قوی زیادہ
رکھتی ہے آسرا یاں جو پیر زال تیرا
ہے پاس دوستوں کے تیری یہی نشانی
یا رب کبھی نہ پائے زخم اند مال تیرا
بیگانگی میں حالیؔ یہ رنگ آشنائی
سن سن کے سر دھنیں گے قال اہل حال تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.