نگاہوں میں بھری وہ شوخیاں ہیں
نگاہوں میں بھری وہ شوخیاں ہیں
تڑپتی ہر ادا میں بجلیاں ہیں
خبر آنے کی ان کے دے رہی ہیں
نزع میں آ رہی جو ہچکیاں ہیں
میرا ایمان لوٹے جا رہی ہیں
یہ کس کافر ادا کی شوخیاں ہیں
وہ اس انداز سے پردے سے نکلے
کہ چھائیں ہر طرف رعنائیاں ہیں
خدا رکھے سلامت دردِ الفت
بڑی راحت فزا تنہائیاں ہیں
میں اس انداز سے محشر میں آیا
میرے آگے میری رسوائیاں ہیں
تصور میں ہوئے وہ جلوہ افگن
نظر میں کوندتی پھر بجلیاں ہیں
امیرِؔ صابری پر پیارے اغیار
بہت آقا کرم فرمائیاں ہیں
- کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 83)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.