آمادۂ مژگان سے ہیں ناوک فگنی پر فگنی پر فگنی پر
آمادۂ مژگان سے ہیں ناوک فگنی پر فگنی پر فگنی پر
مینہ تیروں کا برسے گا غزالِ ختنی پر ختنی پر ختنی پر
چھو جائے ہوا بھی تو تنِ صاف ہو میلا
ہے قطع یہ امیر تری نازک بدنی پر بدنی پر بدنی پر
صیاد نہ دے رنج اسیرانِ قفس کو
کر رحم غریبوں کی غریب الوطنی پر وطنی پر وطنی پر
مارا مجھے اس نے ترے لب یاد دلا کر
ثابت ہے مرا خون عقیقِ یمنی پر یمنی پر یمنی پر
کیا رتبہ ملا اس کو امیرؔ عرش پہ پہنچا
سر جس کا جھکا پائے رسولِ مدنی پر مدنی پر مدنی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.